Thursday, 2 September 2010

اور پھر الزام سب مشیت ایزدی پی ڈال دو

جب چاہو تو ان ہاریوں کا پانی روک لو
جب چاہو تو ان کسانوں پر پانی چھوڑ دو

اور پھر الزام سب مشیت ایزدی پی ڈال دو

سیلاب سے بچے کچھوں کو ڈاکو بنا کر مار دو
پھر بھی کچھ بچیں تو مہنگائی سے مار دو

اور پھر الزام سب مشیت ایزدی پی ڈال دو

نفرتوں اور تعصب کے طوفانوں سے
پنجابی،پٹھان اور مہا جر بنا کر مار دو

اور پھر الزام سب مشیت ایزدی پی ڈال دو

ارے اگر پھر بھی کوئی اقلیت بچ جاۓ تو
مسلمان بن کر اپنے خدا کی محبت میں مار دو

اور پھر الزام سب مشیت ایزدی پی ڈال دو

Pakistan 2010 (Sahir's amended version)

یہ محلوں , یہ تختوں , یہ تاجوں کی دنیا

یہ انسان کے دشمن , سماجوں کی دنیا

یہ دولت کے بھوکھے , رواجوں کی دنیا


یہاں اگر کوئی زندہ بچ بھی جائے تو مردہ

یہاں اگر کوئی زندہ بچ بھی جائے تو مردہ


یہاں اک کھلونا ہے انسان کی ہستی

یہ بستی ہے مردہ پرستوں کی بستی

یہاں پر تو جیون سے ہے موت سستی


یہاں اگر کوئی زندہ بچ بھی جائے تو مردہ

یہاں اگر کوئی زندہ بچ بھی جائے تو مردہ

Bomb Blasts,Sialkot Incident and Cricket

ہم وطنوں کس منہ سے رمضاں مناتے ہو تم

بھوکے رہ کے بھی بھوک سے انجاں ہو تم


ماہ صیام میں بھی رحمت سے محروم ہو تم

مسلکوں کی جنگ میں برسر پیکار ہو تم


اپنے آبا کی محبت میں قتل ہونے اور کرنے چلے تم

اے کاش کے انسانیت کی الف ہی سمجھ پاتے تم


ہم نہ کہتے تھے نام مذہب جو یہ ملک لو گے تم

دین کو بھلا کے مسلک کو پوجو گے تم


جو چاہو فرض ، واجب اور سنّت کرو تم

مسلکوں کی آڑ میں کالے دھن کو سفید کرو تم


سا نحہ شہر اقبال سے تو مسلماں خاک،لگتے نہیں انساں تم

کرکٹ جن کا مذہب ، وہ کہیں ، اس مذہب کے ہو شیطاں تم