آج پھر سے واسطے نماز جمعہ نکلے ہم
خدا کو پھر سے اک بار ڈھونڈنے نکلے ہم
عا د تن پھر سے ماتھا ٹیکنے نکلے ہم
صحن مسجد میں جگہ پاتے ہے بیٹھے ہم
خطیب کے خطبہ پر کان تو دھر بیٹھے ہم
برسوں کے طرح اس بار بھی صم بُکمُن ہم
اضطرابی کفیت میں سوچنے لگے ہم
کیا اس حال میں ہیں صرف ہم
ابھی تھے انہی سوچوں میں گم
ملّا نے تو کیا اس حجت کو اتمم
برسوں کی طرح اس بار بھی لو ٹے نا شا د ہم
ہزاروں کے مجمعے کی طرح مسلمان ہم
No comments:
Post a Comment